Background
Logo

ترکیے کیخلاف لڑنے والے کرد جنگجوؤں کا علامتی طور پر اسلحہ جلا کر مسلح جدوجہد کے خاتمے کا اعلان فوٹو: رائٹرز فوٹو: رائٹرز

pictures (42)

شمالی عراق میں کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے ) کے 30 جنگجوؤں نے ترکیے کے خلاف کئی دہائیوں سے جاری مسلح تحریک کے خاتمے پر علامتی طور پر اپنے ہتھیار جلا دیے۔

تقریب کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مرد و خواتین جنگجو قطار میں کھڑے ہو کر اپنے ہتھیار ایک بڑے دیگ نما برتن میں ڈال رہے ہیں جس میں بعد ازاں آگ لگادی جاتی ہے۔

غیر ملکی خبرساں ایجنسی کے مطابق 1984 سے ترک ریاست کے خلاف مسلح جدوجہد میں مصروف اور پابندی کا شکار پی کے کے نے رواں سال مئی میں اپنے قید رہنما عبداللہ اوجلان کی اپیل پر گروہ کو تحلیل کرنے، ہتھیار ڈالنے اور علیحدگی پسند تحریک ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

خبررساں ایجنسی کے مطابق یہ تقریب عراق کے شمالی کرد علاقے میں سلیمانیہ سے 60 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع دوقان قصبے کے قریب جسانہ نامی غار کے دہانے پر منعقد ہوئی۔

تقریب کے دوران فوجی وردیوں میں ملبوس جنگجو اپنے چار اعلیٰ کمانڈرز کے ہمراہ موجود تھے جن میں سینیئر خاتون رہنما بیسے حوزات بھی شامل تھیں۔ انہوں نے ترک زبان میں اپنا بیان پڑھ کر تنظیم کے ہتھیار ڈالنے کے فیصلے کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم اپنے ہتھیار، آپ کی موجودگی میں، خیر سگالی اور عزم کے اظہار کے طور پر رضاکارانہ طور پر تباہ کر رہے ہیں‘۔

اس موقع پر ترک اور عراقی انٹیلی جنس حکام، عراق کے کرد خودمختار علاقے کی حکومت کے نمائندے اور ترکی کی کرد نواز ڈی ای ایم پارٹی کے سینیئر اراکین موجود تھے۔